Skip to main content

Posts

Showing posts from May, 2019

Daagh Dehelvi: The Shayar of Romance (in Urdu)

 شبِ وصال ہے گل کر دو  ان  چراغوں  کو  خوشی کی بزم میں کیا کام  جلنے  والوں کا                                     - داغ داغؔ دہلوی زندگی:      نواب مرزا خان داغ کا پورا نام نواب مرزا خان اور تخلص داغ ہے۔ 25 مئ 1831ء کو آپ کی پیدائش دہلی کے چاندنی چوک علاقے کی گلی استاد باغ میں ہوئی۔ دہلی میں پیدا ہونے کی وجہ سے داغ دہلوی کے نام سے مشہور ہوئے۔ آپ کے اجداد اٹھارویں صدی میں سمرقند سے ہندوستان آکر آباد ہوئے تھے۔ آپ کے والد  نواب شمس الدین خان صاحب جو فیروزپور جھرکا کے نواب تھے۔ چھ سال کی عمر میں ہی آپ کے والد صاحب  کا انتقال ہو گیا تھا۔ بعد میں آپ کی والدہ وزیر خانم نے بہادرشاہ ظفر کے بیٹے مرزا فخرو سے شادی کر لی اور پھر انہیں کے ساتھ داغ بھی شاہی قلعہ میں آکر رہنے لگے اور وہیں آپ کی پرورش ہوئی۔ بہادر شاہ ظفر اور مرزا فخرو دونوں شیخ محمد ابراہیم ذوق کے شاگرد تھے۔ لہذا داغ کو بھی ذوق سے فیض حاصل کرنے کا موقع ملا۔ داغ کی زبان سنوارنے میں ذوق کا یقیناً بڑا ہاتھ رہا تھا۔      1857ء کے غدر کے بعد داغ اپنی والدہ اور اپنی بیوی کے ہمراہ دلی سے رام پور چلے گئے جہاں آپ نواب